By Hassan Bukhari
ھوا جو پہلے اسیر کب تھی ہوا کہاں پہ اسیر اب یے؟
جو ھاتھ پہ بمشکل دکھائی دیتی وہ سب سے واضح لکیر اب ہے
یہ دل سفر پر گیا تھا سیہون کبھی جو شاہ تھا فقیر اب ہے
میں ابھی تو حی و قیوم ہوا ہوںحسین میرا ضمیر اب ہے
ہے جو بھی کچھ باہر دکھائی دیتاوہ پہلے اندر نظیر سب ہے
وہ بعد مرشد کے کیا اور بولے؟ حسن جو کب سے مہر بلب ہے۔