پھر دل سے دل ملا اور ملا ھاتھوں سے ھات اور سب گذرتے موسم ہیں ایک تو مسلسل دن و رات اس دفعہ بارشوں نے کیا کیا لگائی عجب راتوں پہ گھات مجھے یاد ہے تیری آنکھوں میں رکی ہوئی وہ ساری بات اس عمرِ رفتہ کو روک لے دے کر پھر ھاتھوں میں ھات تیرے بنا جیتے تو ہیں پر نہ دکھ و رنج، نہ جیت و مات صحرا ، ھستی، فقر و مستی سیھون شہر کی سوغات مرشد لعلن کے کرم ہیں مجھ ہر ورنہ کیا میں، کیا میری اوقات