[ce_template id='1332']

دور کہکشاوں کی

دور کہکشاوں کی
گرد جو بکھرتی ہے
اس گرد کے ہر ذرے میں
میرے فانی بدن کے جوھر ہیں

گہری خلاؤں کی
ویراں اداسیوں میں
جو روشنی ابھرتی ہے
وہ وسعتوں کے گوھر ہیں

یہ جو میرا تجھ سے لگاؤ ہے
ایک اولین نگاہ کا گھاؤ ہے
اس لگاؤ کے ہر حاشیے میں
جو دمکتے ہیں، لو دیتے ہیں،
حرارت بخش ہیں۔۔۔
میری فیضِ ذات کے گوھر ہیں۔