[ce_template id='1332']

عجب ہی ہو گیا اب تو

عجب ہی ہو گیا اب تو
کہ بادل تا دیر ٹھہرا
ہوا ساون اور گہرا
ہوا سبزے کا کڑا پہرا

عجب ہی ہو گیا اب تو
چمک آنکھوں کی اور بڑھ گئی
کلائمبر پوری دیوار چڑھ گئی
دیوانگی کچھ اور بھی بڑھ گئی

عجب ہی ہو گیا اب تو
کہ جو بھی سوچتے آیا
جو بھی کھوجتے آیا
یکسر سامنے پایا

عجب ہی ہو گیا اب تو
تجھے سچ بھا گیا شاید
کوئی رنگ آ گیا شاید
تیرا بھی دل آ گیا شاید

عجب ھی ہو گیا اب تو
ہوا گم میں فضاؤں میں
لگا اڑنے ہواؤں میں
قلندر کی پناہوں میں

عجب ھی ہو گیا اب تو
میں تجھ پہ مر نہیں پایا
کوئی وعدہ کر نہیں پایا
جو پہلے تھا کیا کرتا ۔۔۔
وہ سب اب کر نہیں پایا
عجب ھی ہو گیا اب تو !